کہنے لگے کہ اللہ پاک سے دعائیں یقین کے ساتھ مانگو اور دعا شروع کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کو اس کے مختلف ناموں سے پکارا کرو‘ جتنے نام آتے ہوں اتنے ناموں سے پکارا کرو۔ پھر بتایا کہ اپنی تمام حاجتیں اللہ سے مانگا کرو کہ اے اللہ! میری حاجتیں پوری فرما۔
ایک بزرگ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف میں بیٹھے تھے‘ میں ان سے جاکر ملا‘ تعارف ہوا‘ پھر وہ مجھ سے دینی باتیں کرنے لگے‘ کہنے لگے کہ اللہ پاک سے دعائیں یقین کے ساتھ مانگو اور دعا شروع کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کو اس کے مختلف ناموں سے پکارا کرو‘ جتنے نام آتے ہوں اتنے ناموں سے پکارا کرو۔ پھر بتایا کہ اپنی تمام حاجتیں اللہ سے مانگا کرو کہ اے اللہ! میری حاجتیں پوری فرما۔ میں بھی اللہ سے یہی دعا کرتا رہتا ہوں کہ اے اللہ تومیری حاجتیں پوری فرما اور اللہ تعالیٰ میری حاجتیں پوری فرماتا ہے۔ میں موٹرسائیکل پر کہیں جارہا ہوتا ہوں اور ٹائر پنکچر ہوجاتا ہے جیب میں پیسے نہیں ہوتے پنکچر والے کی دکان کے سامنے سے گزر ہوتا ہے تو دکان والا خود پوچھتا ہے۔ انکل کیا ہوا؟ میں بتاتا ہوں کہ ٹائر پنکچر ہوگیا ہے وہ کہتا ہے کہ لے آئیں میں پنکچر لگا دیتا ہوں۔ میں کہتا ہوں کہ میرے پاس پیسے نہیں ہیں‘ دکان والا کہتا ہے کہ کوئی بات نہیں پھر دے جائیے گا اور وہ پنکچر لگا دیتا ہے‘ ایسا کئی بار ہوا ہے۔میں صبح بچوں کو سکول چھوڑنے جاتا ہوں اور اکثر ایسا بھی ہوجاتا ہے کہ موٹرسائیکل میں پٹرول ختم ہوجاتا ہے‘ میں پٹرول پمپ پر جاتا ہوں اور بتا دیتا ہوں کہ اس وقت میرے پاس پیسے نہیں ہیں اور پٹرول ختم ہوگیا ہے پٹرول پمپ والا مجھ سے میری منزل پوچھتا ہے اور اتنا پٹرول ڈال دیتا ہے کہ میں بچوں کو سکول چھوڑ کر باآسانی گھر واپس پہنچ جاتا ہوں۔ کہنے لگے کہ اللہ تعالیٰ اس طرح میری حاجات پوری کرتا ہے‘ میرا کبھی اس پٹرول پمپ یا پنکچر والے کی دکان کی طرف دوبارہ چکر لگے تو میں پیسے ضرور دے آتا ہوں مگر یہ ہے کہ ضرورت کے وقت اللہ میری ضرورت پوری کرتا ہے۔ پھر بتانے لگے کہ میں ایک کارخانہ میں کام کرتا ہوں‘ سپلائی اور سٹاک کاکام میری ذمہ داری ہے۔ ایک مرتبہ ایسا ہوا کہ مال سپلائی کیا‘ آگے جب خریدار کے پاس پہنچا تو اس کا فون آیا کہ تین ڈبے کم ہیں‘ میں نے کہا کہ دوبارہ چیک کریں انہوں نےچیک کیا مگر تین ڈبے کم تھے‘ میں نے اپنا سٹاک چیک کیا تو اس میں بھی کوئی فالتو ڈبہ نہ تھا اب میں پریشان ہوگیا کیونکہ ہمارے کارخانے کا مالک بہت سخت آدمی تھا اور وہ تنخواہ سے پیسے کاٹ لیتا تھا۔ عید قریب آرہی تھی اور میری پریشانی بڑھتی جارہی تھی تنخواہ پہلے ہی تھوری تھی اب اگر اس میں کٹوتی ہوجاتی تو عید پر بہت مشکل بن جاتی۔ میں نے اللہ سے دعا کرنا شروع کردی اس کے مختلف صفاتی ناموں سے اس کو پکارتا رہا اور کہتا رہا کہ اے اللہ! تو جانتا ہے کہ میں نے بے ایمانی نہیں کی تو میری مدد فرما۔ میں مسلسل کئی دن تک دعاکرتا رہا مگر ڈبوں کا کچھ پتہ نہ چلا‘ آخر تنخواہ ملنے کا وقت آگیا۔ مجھے مالک نے بلایا میں ڈرتے ڈرتے اندر گیا مجھے میری تنخواہ ملی میںنے باہر آکر دیکھا توتنخواہ پوری تھی‘ مالک نے تو یہ پوچھا کہ ڈبے کہاں ہیں؟ نہ ڈانٹ ڈپٹ کی اور نہ ہی تنخواہ سے پیسے کاٹے حالانکہ مجھ سے پرانے ملازمین کو بھی مالک نہیں چھوڑتا تھا۔ میں نے اللہ رب العزت کا شکر ادا کیا کہ اس نے میری دعا قبول فرمائی اور میری مدد فرمائی۔ انسان اگر سچے دل سے اور یقین سےدعا کرے تو اللہ ضرور سنتا ہے۔
ایک مرتبہ ایک صاحب نے ایک واقعہ سنایا کہ کسی گاؤں میں ایک خاتون کاانتقال ہوگیا اس کے لیے قبر کھودی گئی تو قبر کھودنے والے نےدیکھا کہ قبر کی دیوار میں ایک روپے کے سکے کے برابر سوراخ ہے اور اس سے بہت تیز روشنی باہر آرہی ہے اس نےسوراخ سے جھانک کر دیکھا تو دوسری طرف ایک عورت بیٹھی قرآن پاک کی تلاوت کررہی تھی اور اس کی پوری قبر میں روشنی ہی روشنی تھی اس بندے نے تلاوت کی آواز اپنے کانوں سے سنی۔ حالانکہ اس قبر کا بظاہر کوئی نام و نشان نہ تھا مگر اس میں عورت بیٹھی تلاوت کررہی تھی۔ انہوں نے علاقے کے علماء سے مشورہ کیا تو انہوں نے کہا کہ آپ سوراخ بند کردیں اور اپنی میت کو دفن کردیں۔ سنا تھا کہ جو شخص زندگی میں کثرت سے جو عمل کرے یا وہ دعا کرے کہ مرنے کے بعد بھی اللہ اسے اس عمل کی توفیق دے تو اللہ تعالیٰ قبر میں بھی اسے وہی عمل کرنے کی توفیق دیتا ہے۔(واللہ اعلم)میں ویب سائٹ پر آن لائن حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کا درس سن رہا تھا‘ درس کے بعد دعا ہوئی بڑی رقت آمیز دعا تھی‘ جہاں میں نے اور دعائیں مانگیں وہاں اپنے ماموں کی رہائی )
کیلئے بھی دعا مانگی‘ وہ ایک ناجائز مقدمے میں پھنسے ہوئے تھے۔ جج نہ تو سزا دے رہا تھا اور نہ ہی رہا کررہا تھا۔ بس مسلسل پیشیاں پڑرہی تھیں میں نے درس کے بعد دعا کی تو دو گھنٹے کے بعد اطلاع آئی کہ ماموں رہا ہوکر باہر آگئے تھے۔ مجھے یقین ہے کہ جہاں اللہ تعالیٰ نے میری یہ دعا قبول فرمائی ہے وہیں میری باقی دعائیں بھی قبول کی ہیں بلکہ جو مجمع تسبیح خانہ لاہور میں بیٹھا تھا یا جو جہاں بھی انٹرنیٹ کے ذریعے ان دعاؤں میں شامل تھا اللہ تعالیٰ نے سب کی دعائیں قبول کی ہیں۔ اللہ پاک ہمارے حضرت کو جزائے خیر عطا فرمائے اور ان کو خوشحالیاں اور ترقیاں عطا فرمائے۔ آمین۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں